Maan Malang Novel By Aliya Hussain Episode 10
Maan Malang Novel By Aliya Hussain Episode 10
" ہاں نور اور دانیال کا نکاح ہوا ہے ابھی جبکہ نور پڑھ رہی ہے اس لئے رخصتی اس کی پڑھائی کے بعد کریں گے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ مہرین نے خوشی سے پوری بات اسے بتائی ۔
" کیا وہ بھی بلوچوں کے خاندان کی ہے ؟ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ان کی بات سن کر اس نے تلخی سے سربراہی کرسی پر بیٹھے بلوچ سائیں کو دیکھا ۔
" ہماری کزن ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اس نے مہرین کے تاریک پڑتے چہرے کو دیکھ کر اس سے کہا ۔ جبکہ ناسمجھی اس کے چہرے پر بکھری ہوئی تھی ۔
" پر بلوچوں کی عورتیں تو کبھی باہر نہیں نکلی کجا کہ پڑھائی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اس نے طنز سے بات ادھوری چھوڑی ۔ ان کو وہ پہلے دن والی تلخ میرب لگی ۔
" میرب ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ انہوں نے اسے چپ رہنے کا اشارہ دیا ۔
" جہاں تک میں جانتی ہوں تو گاؤں کے سرپنچ نے مجھ سے کہا تھا کہ تم نے کبھی بلوچوں کی عورتوں کو حویلی سے باہر دیکھا ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
انہیں تو یہاں سے باہر قدم رکھنے کی بھی اجازت نہیں اور تم پڑھنے کی باتیں کر رہی ہو خاندان کی روایات بھول گئی ہو ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اس نے بلوچ سائیں کے کہے الفاظ دہرائے ۔
' اور یہاں روایات کہاں گئیں بلوچوں کی عزت باہر پھر رہی ہے اور آپ اطمینان سے کھانا کھا رہے ہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔ اس کا لہجہ حد سے زیادہ گستاخ ہوگیا تھا ۔
" میرب ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اس کی بات سن کر چمچہ پلیٹ میں پٹخ کر وہ دھاڑا ۔
" دانیال تحمل سے ۔۔۔۔۔۔۔۔ وہ پریشانی سے اٹھ کر اس کے پاس آگئیں ۔
" مہرین اس لڑکی کو یہاں سے دفع کرو ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ کڑے ضبط سے بلوچ سائیں نے ان سے کہا ۔
" ایک کام کریں مجھے حویلی سے کیوں نہیں دفع کر دیتے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ وہ اپنی جگہ سے اٹھ کھڑی اور چیخی اس کے لہجے پر وہ ششدر سا کھڑا اسے دیکھتا رہ گیا ۔
" حد بھول رہی ہو تم کس کے سامنے بول رہی ہو جانتی ہو آواز نیچے رکھو اور اسے کمرے میں بند کرو ہوش ٹھکانے لگانے ہیں اس کے بھی حد بھول گئی ہے یہ اپنی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ان سے اس کا آئینہ دکھانا برداشت نہیں ہوا ۔
جس پر دھاڑ کر بولے ۔ مہرین تو ساکن کھڑی تھیں ۔
" مجھے واپس قید میں نہیں رہنا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ وہ ڈائننگ ہال سے نکل کر باہر کی طرف بھاگی ۔ اس کا ارادہ حویلی سے کہیں دور جانے کا تھا ۔ واپس سے خود کو کمرے میں قید رہنا اسے پسند نہیں تھا ۔
سکتے سے نکل کر پہلے دانیال اس کے پیچھے لپکا ۔ " میرب اندر چلو ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اس نے اسے بازوں سے پکڑا ۔
" مجھے نہیں قید ہونا واپس سے ۔۔۔۔۔۔۔۔ اس نے اس کا ہاتھ جھٹکنا چاہا ۔
ان سب ویب،بلاگ،یوٹیوب چینل اور ایپ والوں کو تنبیہ کی جاتی ہےکہ اس ناول کو چوری کر کے پوسٹ کرنے سے باز رہیں ورنہ ادارہ کتاب نگری اور رائیٹرز ان کے خلاف ہر طرح کی قانونی کاروائی کرنے کے مجاز ہونگے۔
Copyright reserved by Kitab Nagri
ناول پڑھنے کے لیے نیچے دیئے گئےامیجز پرکلک کریں 👇👇👇